زیر نظر کتاب، دور جدید کی نسبت سے، علماء کے قائدانہ کردار کا ایک تنقیدی مطالعہ ہے۔ اس کتاب میں نیت اور اخلاص کو زیر بحث لائے بغیر، صرف اس تدبیر کار کار کا جائزہ لیا گیا ہے جو علماء نے دور جدید میں اختیار کیا۔ اس جائزے کا حاصل یہ ہے کہ موجودہ زمانے میں علماء نے اسلام اور مسلمانوں کی نسبت سے، کام کے لیے جو طریقہ اختیار کیا، وہ دور جدید کے تقاضوں کے مطابق نہ تھا۔ اس لیے ان کی کوششیں مطلوب نتیجہ پیدا نہ کر سکیں۔ زیر نظر کتاب کا مقصد گز شتہ کے جائزے کی روشنی میں، آئندہ کا لائحہ عمل متعین کرنا ہے۔