پیغمبراسلام کو خدا کی طرف سے یہ مشن دیا گیا کہ وہ لوگوں کو توحید کا پیغام پہنچائیں۔ یعنی یہ کہ خدا صرف ایک ہے اور انسان کو چاہیے کہ وہ ہر اعتبار سے خدا رُخی زندگی گزارے۔ یہی انسان کی نجات کا راستہ ہے۔قرآن میں اس مشن کو تزکیۂ نفس کا مشن بتایا گیا ہے۔ اس کے حصول کا ذریعہ سیاسی انقلاب نہیں ہے، بلکہ ذہنی انقلاب ہے۔ یہ مقصد صرف انسان کی فكري قوت کو بیدار کرکے حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس معاملے ميں پیغمبر اسلام کی خصوصیت یہ ہے کہ دوسرے پيغمبروں كے برعكس، آپ کے ذریعے توحید کا مشن انقلاب كے درجے تک پہنچا۔ آپ کے لائے ہوئے انقلاب کے ذریعے وہ تمام انفرادی، سماجی اور سیاسی تبدیلیاں وقوع میں آئیں، جن کے مجموعے کو انقلاب کہا جاتا ہے۔ مؤرخين نے عام طور پر اس كا اعتراف كيا هے۔ یہاں یہ سوال ہے کہ پیغمبر اسلام کے اس عظیم انقلاب کا راز کیا تھا۔ زیرِ نظر کتاب پیغمبر اسلام کے اِسی پہلو کا تعارف ہے۔