پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ صرف نظری اعتبار سے خدا کے دین کو لوگوں کے سامنے پیش کیا۔ بلکہ عملی طور پر آپ نے خود بھی پوری طرح اس کی پیروی کی۔ اس لیے آپ بتانے والے بھی ہیں اور بتائی ہوئی بات کا عملی نمونہ دکھانے والے بھی۔ اسوہ حسنہ کا مطلب یہ ہے کہ با عتبار اصول آپ نے اپنی عملی زندگی میں ان اخلاقی قدروں کا بخوبی مظاہرہ کیا ہے جو انسانی زندگی کے لیے بہترین نمونے کی حیثیت رکھتی ہے۔