لبیک‘‘ یعنی ’’میں حاضر ہوں‘‘۔ یہ کلمہ وطن چھوڑ کر آنے کا کلمہ نہیں، بلکہ یہ روش چھوڑ کر آنے کا کلمہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ میں تیری فرمانبرداری کے لیے حاضر ہوں۔ میں اس کے لیے تیار ہوں کہ تو جوحکم دے، اس پر میں دل و جان سے قائم ہوجاؤں۔ "لبیک" کا اقرار آدمی حج کے مقام پر کر تا ہے، مگر اس کی عملی تصد یق وہاں سے لوٹ کر اس کو اپنے وطن میں کرنی پڑتی ہے، جہاں وہ اپنے روز و شب گزارتا ہے۔